لکھنؤ،7جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سماج وادی پارٹی میں چل رہا تعطل آج بھی دور ہوتا نہیں دکھا،مفاہمت کی تازہ کوششوں کے درمیان وزیر اعلی اکھلیش یادو اور والد ملائم سنگھ یادو خیموں کے درمیان معاہدے کے آثار نہیں نظر آئے۔ملائم اپنے 5، وکرمادتی مارگ پر واقع رہائش گاہ پر رہے۔ان سے چھوٹے بھائی شیو پال سنگھ یادو، سینئر ایس پی لیڈر اعظم خاں اور امبیکا چودھری نے ملاقات کی۔اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد اور کچھ دیگر لیڈر بھی ملائم سے ملے لیکن کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا۔ملائم کی رہائش گاہ سے باہر نکل رہے امبیکا چودھری بولے کہ سب ٹھیک ہو جائے گا،ایس پی ایک رہے گی۔ایس پی خزانچی اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سیٹھ نے اکھلیش سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔مقصد صلح کرانا تھا۔الیکشن کمیشن نے ملائم اور اکھلیش پارٹی کو ”سائیکل“انتخابی نشان پر کئے گئے دعوے کے حق میں ثبوت پیش کرنے کے لئے نو جنوری تک کا وقت دیا ہے۔اکھلیش کے چچا رام گوپال یادو نے دعوی کیا ہے کہ ان کے پاس 229میں سے 212ممبران اسمبلی، 68قانون ساز کونسل کے ارکان میں سے 56اور 24ممبران پارلیمنٹ میں سے 15کے دستخط ہیں۔اس کے علاوہ 5000نمائندوں میں سے سب سے زیادہ کے دستخط ہیں۔اس سے واضح ہو گیا ہے کہ اصلی ایس پی کون سی ہے۔اٹاوہ میں ملائم کے بھائی ابھی رام یادو نے شیو پال کی تعریف کی اور خاندان اور پارٹی کے موجودہ بحران کا الزام اکھلیش پر لگایا۔سوالات کے جواب میں انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ اکھلیش ڈسپلن نہین دکھا رہے ہیں۔شیو پال اکھلیش کو اسکول لے جاتے تھے اور ان کی دیکھ بھال کرتے تھے۔